Ahmed Alvi

Add To collaction

01-Jun-2022 نعت پاک

نعت 
اتنی بد بخت مری دیدہء بینا بھی نہ ہو
جس کی تقدیر میں دیدار مدینہ بھی نہ ہو

ایسا مفلس تو کسی کو نہ بنائے مولا
 جس کے سینے میں درودوں کا خزینہ بھی نہ ہو

زندگی ہے تو اسے راہ محمد میں گزار 
صرف جینے کے لئے ہی ترا جینا بھی نہ ہو 

گھر سے اس وقت نکل شہر مدینہ کے لئے 
بغض سے پاک ہو دل میں ترے کینہ بھی نہ ہو

ورد جب صلے اعلٰی کا نہ ہو لب پر میرے 
دن نہ ہو ہفتہ نہ ہو کوئی مہینہ بھی نہ ہو 

کچھ بھی ہو سکتا ہے شاعر وہ نہیں ہو سکتا
نعت کہنے کا جسے کوئی قرینہ بھی نہ ہو
احمدعلوی 

   17
8 Comments

Saba Rahman

04-Jun-2022 11:13 PM

Nyc

Reply

Gunjan Kamal

03-Jun-2022 10:32 PM

👏👌🙏🏻

Reply

Atufa

03-Jun-2022 05:41 PM

Very nice

Reply