17-Jun-2022 طنزیہ مزاحیہ شاعری
طنزیہ مزاحیہ شاعری
ہم نہ کلمے سے ہیں نہ قوت ایمانی سے
ہم مسلمان ہیں دراصل مسلمانی سے
باز آتا نہیں ملا کبھی شیطانی سے
تیرھواں بچہ ہے یہ تیسری ملانی سے
ہم ثریا کے ہیں عاشق یا مدھو بالا کے
ہم کو سیّد سے غرض اور نہ نعمانی سے
تمکنت باتوں سے چہرے سے رعونت نہ گئی
دست بردار ہوئے حالانکہ سلطانی سے
جتنا امریکی کو ہوتا ہے وطن سے اپنے
عشق اتنا ہے ہمیں قورمہ بریانی سے
نعمتیں آج کی افطاری میں کیا کیا ہیں بت
میں نے رمضان سے پوچھا یہی رمضانی سے
خوب ہی چھان پھٹک کر ہوا پہلا سودا
ہاں مگر عقد مکرر ہوا نادانی سے
اس لئے آج تک محفوظ ہے گردن اپنی
اہلیہ خوش ہے مری جیب کی قربانی سے
دانت نقلی بھی نہیں منھ میں تمہارے اب تو
سب کو مرعوب کرو اپنی زباں دانی سے
آج کے دور میں وارث ہے زٹل کا علوی
بن گئے گھوڑے گدھے بھی یہاں دربانی سے