غزل
🌹🌹🌹 غزل 🌹🌹🌹
انھیں تہمت لگا نے کی پڑی ہے۔
ہمیں عزت بچانے کی پڑی ہے۔
ہمیں دُھن بھائی چارے ہے لیکن۔
انھیں نفرت بڑھانے کی پڑی ہے۔
ہمیں فرصت نہیں ہے اپنے غم سے۔
انھیں خوشیاں منانے کی پڑی ہے۔
ہمارے ہاتھ بھی اٹھتے نہیں اب۔
انھیں گھنگھٹا اٹھانے کی پڑی ہے۔
اڑاتے ہیں وہ گلچھرّے ہمیشہ۔
ہمیں کھانے کمانے کی پڑی ہے۔
ہمیں شہرت کی دُھن ہے ہر گھڑی بس۔
انھیں دولت کمانے کی پڑی ہے۔
چلم میں راکھ بھی باقی نہیں اب۔
انھیں بس دم لگانے کی پڑی ہے۔
ہمیں ہے فکر ہردم ان کی لیکن۔
فراز ان کو زمانے کی پڑی ہے۔
سرفرازحسین فراز پیپلسانہ مرادآباد۔
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
Seyad faizul murad
17-Jun-2022 08:47 PM
بہت خوب وااہ
Reply