Ahmed Alvi

Add To collaction

06-Jul-2022 تہبند مزاحیہ شاعری

تہبند 
 ہاں آج بھی ملاؤں کا ارمان ہے تہبند 
کہتے ہیں کہ اسلام کی پہچان ہے تہبند 

یہ جینس بہت تنگ فلیٹوں کی طرح ہے 
کیا خوب ہوادار کھلا لان ہے تہبند
 
دھوتی سے برہمن کی ہے رشتہ قریب کا 
امپورٹ عرب سے ہے مسلمان ہے تہبند
 
دس گز کا شرارہ جو پہنتی ہیں عورتیں 
مردوں کا بھی دو گز سے بڑا تھان ہے تہبند 

دکن میں پہنتے ہیں سبھی ہندو مسلماں 
یہ بات غلط ہے کہ مسلمان ہے تہبند 

چادر بھی بنا لو اسے گٹھری بھی بنا لو 
ہیئت کے بدلنے میں بھی آسان ہے تہبند 

 محتاج سوٹ بوٹ نہیں ہوتی شاعری 
سودا کی اور اقبال کی پہچان ہے تہبند 

مغرب میں بھی ملتا نہیں اس درجہ کھلا پن 
ہر طرح کی آزادی کا فرمان ہے تہبند 

پتلون کو تم پتلی گلی کی طرح سمجھو 
کرکٹ کا یا فٹ بال کا میدان ہے تہبند 
 

   2
0 Comments