12-Jul-2022 لیکھنی کی کہانی آنسو
آنسو..!!
بقلم، عمرفاروق
انسان کے اندر جزبات کا اظہار دو طرح سے ہوتا ہے جب خوشی ملتی ہے تو وہ ہنستا ہے جب غم ملتا ہے تو روتا ہے اور یہی بہتے آنسو اسکے لئے تسلی کا سامان بنتے ہیں الفاظ بنتے ہیں، یہ اپنی ذات میں گرچہ نمکین ہے مگر اکثر صاحب غم کی آنکھوں سے نکل کر انہیں راحت و سکون اور ٹھنڈی احساس دلاتے ہیں سوچو! گر آنسو نہ ہوتے تو انسان کا کیا ہوتا نہ وہ اپنے جزبات کا اظہار کر پاتے نہ وہ اپنے غم کو ہلکا کر سکتے وہ تو پتھر دل انسان بن کر رہ جاتا اسی لئے ہمارے نبی نے ایک جگہ فرمایا ہے، اللہ کو دو قطرے بہت پسند ہیں ایک شہید کے خون کا قطرہ جو اسکے جسم سے گرتا اور ایک آنکھ کے آنسو کا قطرہ جب خوف خدا میں ٹپکتا ہے یہ ایسی قیمتی موتی ہے جسکی کوی قیمت نہیں لگای جاسکتی اس لئے بعضے اوقات انسان کو اپنی پریشانیوں، مشکلات کو لیکر اللہ کے سامنے روتے رہنا بھی چاہئے کہ اس سے من ہلکا اور دل نرم رہتا ہے اور تمنائیں بھی پوری ہوتی ہیں، بہرحال یہ آنسو وہ قیمتی شی ہے جسکا کوئی تول نہیں کوئی بول نہیں یہ درد کی دوا ہے یہ غم کا مُداوا ہے ٹوٹِ دل کی ڈھارس ہے اور مقدر کی کنجی ہے بالفاظ شاعر:
سجدوں میں بھیگتی ہیں جنکی آنکھیں
وہ لوگ کبھی قسمت اور تقدیر پر رویا نہیں کرتے
Seyad faizul murad
28-Sep-2022 09:51 AM
Umdaa
Reply
Muskan Malik
16-Sep-2022 02:25 AM
Bahut khoob🔥🔥
Reply
Milind salve
12-Jul-2022 10:41 PM
👌👌
Reply