sebhi bnani

Add To collaction

تحریر




غزل


اس کی تحریر پڑھوں اس کا بیاں تک دیکھوں
آگ محسوس کروں اور دھواں تک دیکھوں

پھر یقینوں سے اٹھوں اور گماں تک دیکھوں
عشق ہو جائے اگر کون و مکاں تک دیکھوں

سوچتا ہوں کہ تجھے آج نہاں تک دیکھوں
درد محسوس کروں آہ و فغاں تک دیکھوں

اپنے ہاتھوں سے اجڑتا ہوا گلشن اپنا
روز بستی میں تماشا یہ کہاں تک دیکھوں 

صرف بچوں ک اگر بات ہو خاموش راہوں
اپنے رستے سے ہیں گمراہ جواں تک دیکھوں

تیری چاہت کا نشہ ایسا چڑھا ہے مجھ پر
پھول کھلتے نظر آتے ہیں جہاں تک دیکھوں

فیصلہ پھر کوئی مقصود ہے پہلے اکرم
تیری آہٹ کو سنوں تیری زباں تک دیکھوں


اقبال اکرم وارثی
لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا©®
موبائل 9335380992


   3
0 Comments