01-Aug-2022 غیر عنوان-
حُسین بِنا
پوربی زبان میں ایک کلام
___________________
سونا لاگے مدینہ حُسین بِنا
آوے چین کہیں نہ حُسین بنا
اُن کے سِوا کونو کام نہ ای ہیں
ہر مشکل سے او ہی بچئ ہیں
پار نہ ہوئی سفینہ حُسین بِنا
اُن کی با سب پر سلطانی
یاد آوے اکبر کی جوانی
کا کربئے گنجینہ حُسین بِنا
اُن کا نظر نہ آوے ثانی
پیٹ کے آپن ماتھا پانی
رووے بارہو مہینہ حُسین بِنا
زینب رووے سجّاد رووے
آوے اُن کی جب یاد رووے
رووے پیاری سکینہ حُسین بِنا
سانسوں میں ان کی با خوشبو
سب کے نینن میں با آنسو
دُکھ سے پھٹ جائے سینہ حُسین بِنا
اُن سے محبت بھی با عبادت
توصیفؔ اُن کی با مور عادت
دِل اب لاگے کہیں نہ حُسین بِنا
✍️از۔ توصیف رضا رضوی
+91 9594346926