Add To collaction

کاوشیں




غزل


کاوشیں آپ کی کچھ کام نیا کرتی ہیں
نیک ارادے ہوں تو چڑیاں بھی دعا کرتی ہیں

اے میرے ساتھ گزارے ہوئے احساس بتا
دھڑکنیں انکی میرے دل سے دعا کرتی ہیں

تیرا مشکور ہوں محفل کو سجانے والے
حسرتیں جتنی ہیں پلکوں پہ سجا کرتی ہیں

دل مچل جاتا ہے ماضی کے چمن زاروں میں
آپ کی یادیں بھی بے چین کیا کرتی ہیں

وقت رخصت یہ آنکھیں ہی گواہی دیتی
مضطرب نظریں میرے حق میں دعا کرتی ہیں

جو بھی مظلوم کی آہوں کا اثر لیتے ہیں
ان کی راہیں پھر تعظیم کیا کرتی ہیں

روشنی جب کبھی نزدیک شفقؔ آتی ہیں
ہمسفر راہیں بھی پھر ہم کو جدا کرتی ہیں


ابصار خاں عرف نایاب شفقؔ
لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا ®©

   10
3 Comments

Khan

17-Aug-2022 10:56 PM

Nice

Reply

Seyad faizul murad

17-Aug-2022 06:10 AM

Waaaah

Reply

Gunjan Kamal

17-Aug-2022 12:20 AM

👏👌

Reply