غزل
کاوشیں آپ کی کچھ کام نیا کرتی ہیں
نیک ارادے ہوں تو چڑیاں بھی دعا کرتی ہیں
اے میرے ساتھ گزارے ہوئے احساس بتا
دھڑکنیں انکی میرے دل سے دعا کرتی ہیں
تیرا مشکور ہوں محفل کو سجانے والے
حسرتیں جتنی ہیں پلکوں پہ سجا کرتی ہیں
دل مچل جاتا ہے ماضی کے چمن زاروں میں
آپ کی یادیں بھی بے چین کیا کرتی ہیں
وقت رخصت یہ آنکھیں ہی گواہی دیتی
مضطرب نظریں میرے حق میں دعا کرتی ہیں
جو بھی مظلوم کی آہوں کا اثر لیتے ہیں
ان کی راہیں پھر تعظیم کیا کرتی ہیں
روشنی جب کبھی نزدیک شفقؔ آتی ہیں
ہمسفر راہیں بھی پھر ہم کو جدا کرتی ہیں
ابصار خاں عرف نایاب شفقؔ
لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا ®©
Khan
17-Aug-2022 10:56 PM
Nice
Reply
Seyad faizul murad
17-Aug-2022 06:10 AM
Waaaah
Reply
Gunjan Kamal
17-Aug-2022 12:20 AM
👏👌
Reply