عورت
عورت بہت مضبوط ہوتی ہے. اپنی آئی پر آ جائے تو ناکوں چنے چبوا سکتی ہے. ہر لحاظ سے مکمل انسان کے جذبات کو بھی اپنے قدموں تلے روند سکتی ہے. وہ ڈرنے کی اداکاری تو کر سکتی ہے لیکن وہ کبھی نہیں ڈرتی.
لیکن پھر بھی زندگی میں ایک چیز اسے مات دے جاتی ہے.
عورت کا نصیب!!
دنیا بھر کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے والی عورت کو اس کا نصیب کسی ریت کی دیوار کی مانند ڈھا دیتا ہے.
اس کی بہادری, اس کی مضبوطی اس کے نصیب کی لہروں میں بہہ جاتی ہے.
اپنے جذبات اپنے خواب دل کی گہرائیوں میں دفنا کر اپنی عزت کا ٹوکرا سر پہ اٹھائے سہج سہج کر قدم اٹھاتی عورت کو نصیب کی ٹھوکر لگتی ہے اور اس کی عزت بیچ بازار بکھر جاتی ہے.
تب دنیا یہ بھول جاتی ہے کہ اپنی عزت کے جنازے پہ ماتم کرتی اس زندہ لاش کا ماضی کتنا اجلا تھا.
کسی کے رویے کو بھی خاطر میں نہ لانے والی رحم کی بھیک مانگتی ہے.
اسے طعنوں اور لہجوں سے سنگسار کیا جاتا ہے.
لوگوں کے ہجوم سے پرے کھڑا اس کا نصیب قہقہے لگاتا ہے. ان قہقہوں کے ساتھ ایک ہی آواز اس کے کانوں میں گونجتی ہے کہ
عورت!
یہ ہے تیری اوقات!
اور پھر اس کے کان کسی بھی اور آواز کو سننے سے محروم ہو جاتے ہیں!!!
بنیادی طور پر عورت ہی حیا اور پردے کا اصل پیکر ہے ،
اور اسی سے معاشرہ وجود میں آتا ہے ،
مردوں کا دیندار ہونے میں عورت ہی کا ہاتھ ہوتا ہے ،
مرد ، عورت کے بغیر صرف ہوا کا جھونکا ہے جسے کچھ بھی بہا کر لے جائے _
نوخیز لڑکوں میں بہی عورتوں جیسی کشش ہوتی ہے لہذا ان کو بھی فحاشی عریانی اور جسم کی نمائش سے بچنا چاہئے
مرد حضرات کو بھی عورتوں کو تاکنے جھاکنے سے پرہیز کرنا چاہئے ، اور مستورات کو بھی جسم کی نمائش سے بچنا چاہئے ،
گناہ سے بچنا مرد اور عورت دونوں پر فرض ہے
دونوں کو اپنی عزت اور ناموس کا خیال رکھنا ضروری ہے _
***** ***** ****
عورت جب تک مرد سے دور رہتی ہے تب تک وہ مرد کیلئے سب سے زیادہ حسین ، دِلکش اور نایاب چیز ہوتی ہے لیکن جس وقت وہ محبّت کا اقرار کر لیتی ہے تو اُسی وقت سے مرد کی نِگاہوں میں عورت کی اہمیت اور دِلکشی پہلے کی نسبت کم ہو جاتی ہے اور عورت کی نِگاہوں میں مرد کی اہمیت بُہت بڑھ جاتی ہے،کیونکہ عورت اقرار کر کے قید ہو جاتی اور مرد اقرار سُن کر آزاد ہو جاتا ہے!
نفیس مرد ہمیشہ عورت کو محبّت سے زیادہ عِزّت دیا کرتے ہیں، کیونکہ محبّت کا اظہار تو خاص خاص موقعوں پر ہی کیا جا سکتا ہے جبکہ عِزّت ہر وقت ملحوظ خاطر رکھی جاتی ہے! عورت محبّت کے بغیر آدھی ہوتی ہے جبکہ عِزّت کے بغیر عورت عورت ہی نہیں رہتی.... 😐💔
نہ محرم مرد عورت سے کبھی بھی محبت نہیں کرتا وہ بس سالن کی طرح عورت کو چھکتا ہے اگر پسند آجائے تو کھالیتا ہے اگر نا آئے تو کسی دوسرے مرد کے لیے چھوڑ دیتا ہے
عورت کی پوری زندگی کھا پی کر آخر میں کہتا ہے مجبوری ہے تم سے شادی نہہں کر سکتا ---!!
عورت بھی پھر مرد کو خالی ہاتھ نہیں جانے دیتی وہ بھی اس کی بیٹی کے لیے تحفہ دے دیتی یے
یعنی اپنے چہرے کی زردی خاموشی اذیت درد کرب اور نم آنکھیں تاکہ مرد جان سکے عورت کیا ہوتی ہے
اور جب مرد عورت کو بیٹی کے روپ میں جان لیتا ہے تب وہ خوفزدہ ہوجاتا ہے
کیونکہ اسے کبھی رب کی بات اور کبھی وہ عورت یاد آجاتی ہے کہ دنیا میں ہر چیز مکافات عمل ہے.💔
ایک بات بہت مشہور ہے کہ عورت کا کوئی گھر نہیں ہوتا، پہلے وہ باپ کے گھرمیں رہتی ہے پھر میاں کے گھر اور پھر بیٹوں کے گھر۔
سننے میں کافی خوشنما لگتا ہے اورہماری خواتین میں یہ کافی مقبول ہے ۔
لیکن حقیقت کیاہے؟
حقیقت یہ ہے کہ عورت کے بغیر کوئی گھر،گھر نہیں ہوتا۔
آپ نے اکثر دیکھا ہوگا کہ جس مکان میں فقط مرد رہتے ہوں ان میں محلہ کے لوگ جانا پسند نہیں کرتے ،تعلق رکھنا پسند نہں کرتے۔
اس طرح عزیز و اقارب بھی ایسے عزیز کے گھر نہیں جاتے جو تنہا رہتا ہو۔
اس مکان کو گھر کا درجہ کس وجہ سے ملتا ہے؟
کون اینٹوں سے بنے اس مکان میں محبت ،اپنائیت اور مسکراہٹیں شامل کرتی ہے؟
یہ اعزاز فقط عورت کی قسمت میں ہے۔
کوئی گھر عورت کے بغیر گھر کہلانے کے قابل نہیں ہوتا۔
عورت کا بیشک مکان ہو نہ ہو لیکن گھر عورت کا ہی ہوتا ہے، گھر عورت کے بغیر ادھورا اور نامکمل ہے۔
*عورت کے ساتھ ایک معاشرتی ناانصافی یہ بھی ھے کہ وہ اپنے لیے کسی مرد کا رشتہ نہیں مانگ سکتی، حالانکہ اسلام اجازت دیتا اپنی پسند بتانے کا 💔😊*
Maria akram khan
09-Sep-2022 06:35 PM
Lajawab 💜💖
Reply
Simran Bhagat
09-Sep-2022 05:17 PM
بہت عمده🔥🔥
Reply
fiza Tanvi
09-Sep-2022 02:29 PM
Great
Reply