بھول (Article)
" بھول "
از اقراء عزیز
رزق کی تلاش میں رازق کو بھول بیٹھا ہے
آج کا انسان انسانیت بھول بیٹھا ہے
ضروریاتِ زندگی یاد ہے مگر
مقصدِ حیات بھول بیٹھا ہے
افسوس کہ آج ہمارے معاشرے میں انسان اپنی لاحاصل خواہشوں کے پیچھے اس قدر بھاگ رہا ہے کہ وہ صحیح اور غلط کے درمیان موجود فرق کو محسوس ہی نہیں کررہا یا شاید کرنا ہی نہیں چاہتا. چاہے بات کسی بھی رتبے اور شعبے کی ہو. معاشرے میں ہر فرد عدل و انصاف بھول بیٹھا ہے. ہمیں اشرف المخلوقات کا درجہ دیا گیا ہے. مگر ہم اس کے قابل نہ بن سکے. آج کا انسان سیاہ و سفید کا مالک خود کو سمجھتا ہے. احساسِ برتری میں اس قدر مبتلا ہوچکا ہے کہ بھول بیٹھا ہے کہ کسی کی چھائی, برائی, گناہ اور ثواب کا فیصلہ کرنے والا ہمارا اللہ موجود ہے۔ ایک مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہم نے گھر میں اپنے بڑوں سے تو کبھی باہر جا کر اپنے استادوں سے دینی تعلیمات حاصل کیں اور محض اسی لئے ہم خود کو جنت کا حقدار سمجھ بیٹھے ہیں. جبکہ ہم یہ بھول بیٹھے ہیں کہ جنت اور جہنم کا فیصلہ کرنے والا بھی ہمارا اللہ ہے. ایک وہ جہاں ہے اور ایک یہ جہاں ہے. اس جہاں میں اللہ نے ہمیں موقع دیا ہے. حسنِ سلوک کا رویہ اپنانے اور اخلاقیت کی خوشبو کو پھیلا کر ایک بہترین انسان بننے کا موقع. آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ ہمارے معاشرے میں تعلیم اور تربیت کو بلکل مختلف زاویے سے دیکھا جاتا ہے. مگر دونوں ہی انسان کے لئیے بے حد ضروری ہیں. تربیت میں کمی بھی دین سے دوری کا باعث بنتی ہے. مگر آج کا انسان تعلیم حاصل کرکے تربیت کو بھول بیٹھا ہے. آج انسان اپنے آپ کو ترجیح دینے میں اس قدر مگن ہے کہ معاشرے میں اپنے آپ کو اونچا رکھنے کے لئیے خود ساختہ نظریات اپنانے کو حق بجانب سمجھتا ہے. چاہے وہ صحیح ہوں یا غلط. کیونکہ ہم اشرف المخلوقات کا لقب ساتھ لیے پھر رہے ہیں. لہٰذا کچھ بھی کرنے کے لئیے آزاد ہیں. مگر ہم اس بات کو مانتے نہیں ہیں کہ یہ آزادی نہیں غلامی ہے. آزادی کے روپ میں غلامی. کبھی انا کی غلامی, کبھی نفس کی غلامی تو کبھی جھوٹ کی غلامی۔ انسان تو وہ ہے جو اپنے اندر احساسِ انسانیت اور محبت کے جذبات لئیے زندگی بسر کرتا ہے نہ کہ ان تمام جذبات کو روند ڈالنے والا. انسان جو دوسروں کی مدد کو ہر لمحہ تیار رہتا تھا. وہ اب اس مدد کو بھول بیٹھا ہے. انسانیت یہیں اپنا دم توڑتی ہے کہ انسان تو رہ گئے مگر انسانیت نہیں رہی. بھولنے کو تو بہت کچھ ہے. مگر ہمارا فرض ہے کہ یاد دلائیں آج کے انسان کو اس کا رازق' انسان کے ساتھ انسانیت اور اس کا مقصدِ حیات. کیونکہ رازق کے بغیر رزق کچھ نہیں' انسانیت کے بغیر انسان کچھ نہیں اور حسنِ سلوک اور اخلاقیت کے بغیر مسلمان کچھ بھی نہیں.
**********
Saba Rahman
30-Aug-2022 11:55 PM
Nice
Reply
Natash
30-Aug-2022 07:20 PM
👍🏻👍🏻👍🏻
Reply
Raziya bano
29-Aug-2022 06:21 AM
نائس
Reply