03-Sep-2022- نظم مقابلہ : ( ہم مسافر وقت کے)
نظم: " ہم مسافر وقت کے! "
ابھی تو آغازِ سفر ہے
مگر ہم بھی وقت کے مسافر ہیں
بھلا وقت کب ایک سا رہتا ہے
سو یہ وقت بھی گزرجائے گا
بس ہمیں وقت کو
کچھ وقت دینا ہوگا
اسی طرح یہ سفر بھی کَٹ جائے گا
کیونکہ وقت کے اس پہئیے کو
یونہی چلتے رہنا ہے
آگے سرکتے رہنا ہے
بس اب انتظار ہے اس وقت کا
جب سب کچھ بدل جائے گا
جب ہمارا بھی وقت آئے گا
کیونکہ
یہ زندگی ایک سفر ہے
اور ہم مسافر وقت کے!
از اقراء عزیز
Arshi khan
06-Sep-2022 09:41 PM
👍👍👍
Reply
Raziya bano
04-Sep-2022 02:16 PM
نائس
Reply
Muskan Malik
04-Sep-2022 12:46 PM
ماشاءاللہ ماشاءاللہ❤️❤️
Reply