غزل
آج پھر ان پہ احسان کر دیا ہے
اک شعر انکے نام کر دیا ہے
اسکے نام سے شروع کی ہے غزل
جس نے ہمیں بدنام کر دیا ہے
میخانے کے دروازے پہ لکھا تھا
ساقی نے میخانہ میرے نام کر دیا ہے
وہ جو عینک صاف کرتے ہیں بار بار
اسکی اداؤں نے جینا حرام کر دیا ہے
میرا حرف حرف محتاج ہے انکی دید کا
انکے آنے کا انتظام کر دیا ہے
اعترافِ محبت کر کے بھی کیا فائدہ
انتظار میں صبح شام کر دیا ہے
- م ز م ل
Angela
09-Oct-2021 10:05 AM
Good👍👍👍
Reply
prashant pandey
12-Sep-2021 01:33 AM
👍🏻👍🏻👍🏻👍🏻
Reply
Rakhi mishra
08-Sep-2021 03:45 PM
💜💜💜💜💜
Reply