Add To collaction

19-Sep-2022 غیر عنوان-

مسلکِ احمد رضا کا خاص پہرے دار ہے
                         """"""""""""""""""""""""""
        ❣️🖤❣️

اُس کو اِن سے عشق ہے جو عاشقِ سرکار ہے
اور جو اِن کا نہیں وہ دین کا غدار ہے

کَوٌا کھانا اور نجاست چاٹنا ہے اس کا کام
اِس لیے پوری جماعت ہی تِری بیمار ہے

مکر کرنے والا جِس نے حق تعالیٰ کو لکھا
جانتے ہیں سب، وہ خود کتنا بڑا مکار ہے

زندگی کا اصل مقصد ہی ہے عشقِ مصطفیٰ
گر یہی دل میں نہ ہو تو زندگی بے کار ہے

چاہ لے تو جھوٹ بھی بولے وہ رب کائنات
یہ وہ کہتا ہے جو خود ہی جھوٹوں کا سردار ہے

جب بھی، جیسے بھی، جہاں بھی چاہے کر لے دو دو ہاتھ
یہ غلامِ حضرتِ حشمت علی تیار ہے

کِس طرح کر لیں کِسی بے دین سے ہم اتحا
 ہم ہیں اہلِ خلد اور اُن کا ٹھکانہ نار ہے

در پہ جانے کی تمنا مدتوں سے ہے، مگر
کیا کروں میں، بیچ میں غربت کی یہ دیوار ہے

حشمتی اس بات پر خوش ہیں، ہے فرمانِ نبی
وہ اُسی کے ساتھ اُٹھے گا جس کو جس سے پیار ہے

پیار سے کہتی ہے یہ دنیا جِسے شیرِ رضا
"مسلکِ احمد رضا کا خاص پہرے دار ہے"

تم ہی بتلاؤ کہاں جاؤں یہاں سے میں بھلا
یار! یہ حشمت نگر ہی اپنا کُل سنسار ہے

وہ تو اُن کے فیض سے ہو جاتے ہیں کچھ اچھے شعر
ورنہ یہ توصیفؔ تھوڑی نا کوئی فنکار ہے

       """""""""""

✍🏻از- توصیف رضا رضوی
+91 9594346926

   16
0 Comments