22-Oct-2022-داغ
عنوان: داغ
اظہارِ خیال: مرحاشہباز
چیزوں پر لگے داغ کتنے برے لگتے ہیں نا؟ لگتے ہیں نا؟؟ تو سوچو بنتِ حوا تمھارے کردار پر لگا داغ کیسا لگتا ہو گا؟ اِس لیے کوشش کرو داغ صورت پر تو آ جاۓ مگر سیرت و کردار پر کبھی نہ آۓ۔ کیونکہ کردار پر آیا داغ دھونے کے لیے کوٸی واشنگ مشین نہیں ہوتی۔ نہ ہی کوٸی مہنگے سے مہنگا سرف کارگر ثابت ہوتا ہے۔
داغ کہیں بھی ہو، بدنماٸی کا تاثر دیتا ہے۔ خاص کر اگر انسان کی بناٸی مادی اشیا کی بجاۓ خدا کے شاہکار (انسان) کے جسم و روح یا دل و دماغ پر کہیں آۓ۔ حالات بدتر بھی ہوں تو بھی کوشش کرو کہ صورت تو داغ سے مسخ ہو جاۓ مگر سیرت ہرگز ہرگز نہیں۔ داغ دل پر آنا بھی اچھا نہیں۔ دل پر گناہوں کی شدت کے باعث آیا ایک دھبہ، داٸمی داغ بننے سے قبل مٹانے کی کوشش کرو۔ نشان کو مٹانا آسان ہے، گہرے داغ، دھبے کو نہیں بالکل اسی طرح جیسے پودے کاٹنا آسان جبکہ درخت کاٹنا جان جوکھوں کا کام ہے۔
ایک ایسی لڑکی جو غلط راستے پر چل پڑی ہو، اُسے وہاں سے واپس لانا ممکن ہی کہاں ہے۔ عشقِ مجازی تو اس دلدل کی مانند ہے جس میں انسان داخل ہو تو پھر دھنستا ہی چلا جاتا ہے۔ اسی لیے اے بناتِ حوا خود کو داغدار ہرگز نہ ہونے دینا۔
تمھیں تو پسلی سے بہت نازک اور پاکیزہ تخلیق کیا گیا ہے۔ تم تو نسلوں کی امین ہو۔ اگر اپنا آپ داغدار کر لو گی تو نسلوں تباہ ہو جاٸیں گی۔ بس خود کو محفوظ رکھو۔ پاک رکھو۔ شفاف رکھو۔ نرم رکھو۔ اور داغوں سے کوسوں دور رہو۔ تم چہرے کے داغوں کو مٹانے کے سو حربے اپناتی ہو، آج دل و روح کے داغ مٹانے کا بس ایک حربہ آزماٶ اور وہ ہے باحیا رہو۔ تاکہ تم بھی پاکیزہ اور ان چھوٸی حوروں کی مانند ہر کسی کی طلب ضرور ہو مگر ہر کسی کو تم تک رساٸی حاصل نہ ہو۔ بے مول نہیں انمول بنو۔
Simran Bhagat
24-Oct-2022 10:43 AM
بہت خوبصوت 💐👌
Reply
Gunjan Kamal
23-Oct-2022 10:54 PM
👌
Reply
Asha Manhas
23-Oct-2022 09:44 PM
👌👌
Reply