Faraz Faizi

Add To collaction

تخیلات

تجھے پانے کی کبھی آس جگی تھی دل میں

کبھی ہم نے بھی صنم ٹوٹ کے چاہا تھا تجھے

♥♥♥

خود کو تلاش تاہوں خیالوں کی بھیڑ میں

بکھرا پڑا ہے جانے کہاں تک مِرا وجود

♥♥♥

ٹوٹ جائے گی ڈوری سانسوں کی

زندگی جب مِری تمام ہوگی

♥♥♥

میں تو اسیر غم ہوں اپنی کہو جناب

اپنا رُدادِ غم تو بہت ہی طویل ہے

♥♥♥

آپ کا: فراز فیضی

Mobile: .9326187516

   7
6 Comments

Zeba Islam

22-Nov-2021 07:26 PM

Nice

Reply

Seema Priyadarshini sahay

04-Oct-2021 05:33 PM

Nice

Reply

prashant pandey

12-Sep-2021 11:29 AM

👍🏻👍🏻👍🏻👍🏻👍🏻👍🏻

Reply