شادی کا لڈو
*💞 شادی_کا_لڈو 💞*
محبت کے بعد شادی ہو یا شادی کے بعد محبت تو رومینس سے شروع ہونے سے لے کر آخری لوازمات میں مباشرت ہی رہ جاتی ہے ۔
دو مختلف سوچ اور مزاج کے لوگوں کو ایک ساتھ باندھے رکھنے کی بنیادی وجہ جسمانی تعلق ہے ، مجھے بتا دیں آج تک کسی عورت نے کسی نامرد سے شادی کی ہے، یا کسی مرد نے کسی ایسی عورت جسکو جسمانی تعلقات گناہ لگتے ہوں یا وہ بیڈ روم لائف سے دور بھاگتی ہو ۔ اور پاک محبت کا ڈھول پیٹنا بھی فضول اور بے عقلی کا واضع ثبوت ہے ،
پاک محبت کو دو پہلووں سے لوگ سمجھتے ہیں
(1)_ایک وہ محبت جسکا دائرہ کار میں ایک ہی شخص ہو اور ساری زندگی وہی رہے ۔
(2)_ دوسری سوچ ! ایسی محبت جس میں مباشرت شامل ہی نہ ہو اسے بھی کئی سادی سوچ نے پاک محبت کا نام دے دیا ہے ۔۔
کامیاب پاک محبت وہی ہوتی ہے جس میں شادی ہو اور شادی یعنی لیگل جنسی تعلقات کیونکہ دو لوگوں کو زندگی بھر ساتھ رکھنے ایک دوسرے کی کیئر کرنے کے پیچھے جو خودکار کشش ہے وہ جسم کی کشش ہے جو فطرتی ہے اس کشش کی بنا پہ ہی ایک انسان ساری زندگی ایک دوسرے کا بوجھ اٹھاتے ہیں ایک دوسرے کیلئے کام کرتے ہیں شوہر کماتا ہے تاکہ بیگم کی بنیادی ضروریات آسانیاں اور خوشیاں خریدی جا سکیں اور بیگم اپنی خدمت ، ٹائم پہ ضرورت پوری کرنا، بہترین سلوک ، کام کاج کھانا پینا تیار کرنے کی سروس وغیرہ کی مدد سے شوہر اور اسکے گھر والوں کا خیال رکھتی ہے کیا کوئی غیر کسی کے لئے اتنا سب کرتا ہے ۔۔۔؟
۔۔۔ نہیں ۔۔۔ شادی جس کا مطلب ہے " یہ شخص آج سے میرا ہے اور میں اسکا " اس سوچ کے ساتھ شادی کے بعد ایک تعلق شروع ہو جاتا ہے جب ایک شخص آج سے میری ذات کا حصہ ہے تو اسکی بنیادی جسمانی معاشی ضروریات اور خوشیوں کی ذمہ داری بھی میری ہوئی ، یہ سوچ ایک محبت کرنے والی سوچ ہے صرف ایک محبت کا جذبہ ہی خود با خود دوسرے کے کہے بغیر خود دوسرے کی ذمہ داری اٹھاتا ہے ورنہ آج کئ اولادیں ماں باپ کو رول رہی ہیں والدین اور اولاد سے زیادہ مخلصی کا رشتہ کوئی نہیں مگر محبت کے بغیر یہ بھی ذمہ داری نہیں اٹھاتا ۔۔۔۔ محبت کے بعد یہ رشتے اور تعلق عادت اور ذمہ داری کے رنگ میں رنگ جاتے ہیں ۔
شادی شدہ زندگی کو سکون اور خوشیوں سے بھرنے میں دونوں جینڈرز کا جنونی جسمانی ریلیشن سب سے مضبوط ٹول ہے جس سے لطف اندوز ہونے کے بعد ایک مرد اپنے گھر اور کمائی کی جگہ پہ اپنی غیر معمولی مہارت ، قابلیت دکھا سکتا ہے اور ٹھرکی پن سے بھی بچ سکتا ہے بلکہ مرد ذہنی طور پر دن بدن زیادہ پر جوش ، پر اعتماد مضبوط اور جوان ہونا شروع ھو جاتا ہے دوسری جگہ عورت اپنی مرضی کی جنونی پر لطف بیڈ روم لائف کو انجوائے کرنے کے بعد اپنی پوری توجہ ، ایمانداری اور قابلیت کو پوری پر اعتمادی کے ساتھ اپنے گھر شوہر اور بچوں کو manage کرنے پر لگا سکتی ہے اسکے بعد گھر سے باہر نظر ڈالنا بیگم کیلئے ممکن ہی نہیں رہتا ۔ انسانی سوچ جب حلال جنسی لذت سے سکون حاصل کرتی ہے ضمیر مطمعن اور پرسکون رہتا ہے سوچ پھلتی پھولتی ہے پالش ہوتی ہے صحت مند رہتی ہے شیر کی طرح حوصلہ اور بہادری پیدا ہوتی ہے اور شاہین کی طرح اونچا اڑتی ہے ہر مشکل کا حل آسانی سے نکال لیتی ہے ۔۔
اگر میاں بیوی میں جنسی تعلق نہ رہے تو دونوں ایک دوسرے کی جتنی بھی عزت کر لیں جتنی بھی کیئر کر لیں یہ سب بناوٹی ہے مگر دل ہی دل میں دونوں فریقین کے اندر کمی محسوس ہوتی رہتی ہے جس کمی کو پورا کرنے کیلئے وہی سوکھی محبت دینے والا مرد اور عورت گیلی محبت کے حصول کیلئے کسی دوسرے کی طرف خود با خود راغب ہونے لگتے ہیں ،یا پھر انکے جذبات مر جاتے ہیں خوشی میں بھی خوش نہیں ہو پاتے ۔
دنیا میں سب سے پہلا رشتہ ہی میاں بیوی کا بنا اور یہ تعلق صرف جسمانی مخلص تعلق کی بنیاد پہ ہی مضبوط مخلص رہتا ہے اگر اس رشتے میں من چاہی جسمانی لذت اور ساتھی کا دل سے ساتھ نہ ملے تو ایک وقت پہ اس رشتے کو کیڑا لگ جاتا ہے اگر کیڑا نہ لگے تب بھی یہ آپس کا تعلق دلوں میں مردہ ہو چکا ہوتا ہے چاہے اوپر اوپر سے زندگی ساتھ گزاری جا رہی ہو مگر اندر سے خالی پن کی چبھن محسوس ہوتی ہے اور معمولی سی آہٹ پر یہ رشتہ لاتعلقی کا رنگ دینے لگتا ہے کیونکہ ایک وقت میں دونوں جینڈرز کا ایک دوسرے کے ساتھ جنونی جسمانی رومینس اور ملاپ دونوں فریقین کیلئے گلوکوز اور خون کی بوتلوں کی سی حیثیت رکھتا ہے ۔ اگر میاں بیوی کی من پسند بیڈ روم لائف نہیں ہے صرف روکھی سوکھی اپنی اپنی ضرورت پوری ہوتی ہے تو اس رشتے میں کبھی مضبوطی اور مخلصی آ ہی نہیں سکتی ۔
جو شاہین اپنی ماؤں سے 25 سال میں سیدھے نہیں ہوتے وہ اقبال کی بلبل 5 دن میں کیسے تیر کی طرح سیدھا کر لیتی ہے،،، سوچیں ،،، وہ کوئی دم ، یا جادو نہیں کرتی بلکہ یہ من چاہا جنونی جنسی تعلق ہے جو ایک دوسرے کو دیا جاتا ہے ۔۔۔۔یاد رہے ۔۔۔صرف مانگا نہیں جاتا بلکہ پہلے دیا جاتا ہے پھر کروا لیا جاتا ہے یا دوسرا ساتھی اتنا جنون دکھائے تو کون پاگل ہو گا جو اپنی ذات کے لئے اتنا جنون دیکھ کر ساتھ نہ دے یہیں نکاح کے رشتے کو مضبوط اور مخلص رکھنے کا جادوئی راز ہے جسکا نام جنونی بیڈ روم لائف ہے جو دو دن میں سب رشتوں پہ بھاری پڑ جاتا ہے اور وہ لڑکا جس نے کبھی خود اٹھ کر پانی کا گلاس تک نہ پیا ہو بیگم کے لئے چائے بھی شوق سے بنا لیتا ہے اور اسکی خاطر اپنے گھر والوں سے جھگڑا تک کر لیتا ہے ۔
شادی کے گٹار کا سب سے خوبصورت اور مضبوط تار صرف ایک دوسرے کیلئے جنونی جنسی جذبات ہیں۔۔۔۔۔
Yusuf
21-May-2023 12:27 PM
💖💖💖
Reply
shweta soni
09-Jan-2023 10:31 AM
👌👌👌
Reply
Reena yadav
05-Jan-2023 04:53 PM
آپ نے بہت اچھا لکھا ہے 👍🌺
Reply