19 Part
71 times read
1 Liked
فوجِ غم کی برابر چڑھائی ہے دافعِ غم تمہاری دُہائی ہے عمر کھیلوں میں ہم نے گنوائی ہے عمر بھر کی یہی تو کمائی ہے تم نے کب بات کوئی نَبَرائی ...