1 Part
277 times read
7 Liked
قریب موت کھڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ قضا سے آنکھ لڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ نہ جاؤ تم ابھی تاروں کا دل دھڑکتا ہے تمام رات پڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ ...