عشق ہو جاؤں پیار ہو جاؤں .. میں جو خوشبوئے یار ہو جاؤں اس کے وعدے کا اعتبار کروں پھر شب انتظار ہو جاؤں .. اوڑھ لوں اس کی یاد کی ...

×