بن تیرے چاروں اور اندھیرا ٹھہرا  مجھ پر تیری یادوں کا پہرہ ٹھہرا  تیری فرقت میں لکھی جب بھی غزل  وہ تیرے حسین ماتھے کا سہرا ٹھہرا  جل جل  پگھل رہی ...

×