1 Part
229 times read
0 Liked
ہم ہوئے تم ہوئے کہ میرؔ ہوئے اس کی زلفوں کے سب اسیر ہوئے جن کی خاطر کی استخواں شکنی سو ہم ان کے نشان تیر ہوئے نہیں آتے کسو کی ...