ملوث ابھی

1 Part

89 times read

2 Liked

غزل کچھ ملوث ابھی دکھتا ہے یہ تھانہ ہم کو بس اسی ذریعہ سے اب پیسہ ہے کم آنا ہم کو  کھانے والے بھی بڑے شیردل ہوا کرتے ہیں جوتے کتنے ...

×