کوئی ٹھکرائے

1 Part

376 times read

13 Liked

غزل کوئی ٹھکرائے قدموں سے لپٹ جاتی ہے جولپٹتا ہے یہ دنیا اسے ٹھکراتی ہے ہم کبھی دیکھ کے دنیا کو ہنسا کرتے تھے اب ہمیں دیکھ کے دنیا کو ہنسی ...

×