منتظر
منتظرہے ہوں میں تمہارا یہ بتانا چاہوں
ہر گھڑی تمکو میرے پاس بلانا چاہو۔۔
آؤ بیٹھو کبھی پاس میرے کی میں
تمہاری باہوں میں سونا آور مر جانا چاہوں۔۔
ساتھ رہتے تھے و کرتے تھے ہزاروں باتیں
میں اسی لمحے کو پھر پاس بلانا چاہوں۔۔
میںنے دیکھا ہی نہیں کچھ بھی تیری آنکھوں کے سوا
میں تو بس تیری ہی نازرے عنایت چاہوں۔۔
میری آنکھوں میں سمایا ہے تیرا ہی چہرہ
میں تو خوابوں میں بھی تُجھکو ہی بلانا چاہوں۔۔
حالی دن رات میرے ہستی میری میرا وجود
کیا سے کیا ہو گیا بس انکو بتانا چاہوں۔۔
✍️ محیی الدین خان (حالی)۔
Zeba Islam
22-Nov-2021 07:14 PM
Nice
Reply
Fiza Tanvi
11-Oct-2021 02:24 PM
good
Reply
Angela
10-Oct-2021 08:22 PM
Nice👍
Reply