Faraz Faizi

Add To collaction

تصور

دل کو خیال یار کا محور کئے ہوئے

آنکھوں کو انتظار کا پیکر کئے ہوئے


دنیا سمجھ رہی تھی کہ ہم فوت ہوگئے

بیٹھے تھے ہم تو تیرا تصور کئے ہوئے


جن کیلئے کشادہ کئے ہم نے دل وہی

اب مل رہے ہیں ہم سے دل پتھر کئے ہوئے


منصوبے کر رہا ہے وہی ہمارے قتل کا

بیٹھے ہیں جس کو قوم کا رہبر کئے ہوئے


فیضی ہمارے حصے میں بھی رتجگے ہی ہیں

فارغ نہیں ہیں ہم بھی ہیں دلبر کئے ہوئے


آپ کا: فراز فیضی.9326187516

   8
2 Comments

Dr. SAGHEER AHMAD SIDDIQUI

31-Oct-2021 04:31 PM

Nice

Reply

Bht khoob pyaare ❤️❤️❤️ Gussa utara qaum ka is Ghazal main

Reply