Add To collaction

سفر

میں رات کے مسافر میں منزل کو ڈھونڈتا ہوں 
بھٹکے ہوئی سفر میں رہبر کو ڈھونڈتا ہوں

اِک راہ تک نظر میں آتی نہیں ہے میرے
فر بھی نہ جانے کیوں میں منزل کو ڈھونڈتا ہوں۔۔

چھوڑا تھا ہاتھ میرا مجھدار ہی میں جسنے
حالی میں آج تک اس باطل کو ڈھونڈتا ہوں۔۔

                   ( محی الدیں خان (حالی✍️

   12
2 Comments

Dr. SAGHEER AHMAD SIDDIQUI

06-Nov-2021 09:55 AM

Nice

Reply

Nice 🙂😐

Reply