31-Jan-2022-تحریری مقابلا عشق
وہ عشق کے سفر میں ہوا ،کب خوشی سے دور ۔۔
وہ دور تو ہو گیا ،مگر بے دِل سے دور ۔۔
کوئی خوشی سے جھوم اُٹھا کوئی غم میں رویا۔۔۔
کوئی کسی کے پاس ہے کوئی کسی سے دور ہے۔۔۔
اس نے دیا ہے مجھے محبت کا یہ صلہ۔۔۔۔
مجھ پہ کرا ستم ہو گیا وہ حمی سے دور۔۔۔۔
آنگن میں ہجر کے وہ مجھے چھوڑ کر گیا ہے ۔۔
چاہت تھی جس کے پاس رہو۔۔ ہو اسی سے دور۔۔۔۔
جب سے لگا ہے کام ظفر مہنت سے کرنے ۔
اس کی بھی زندگی ہوگی مفلسی سے دور۔۔۔۔
ظفر صدیق۔۔۔
Anjana
03-Feb-2022 09:47 AM
Bahut khoob
Reply
Ayra S
01-Feb-2022 01:57 PM
Great
Reply
Milind salve
31-Jan-2022 10:26 PM
Bahut khoob sir
Reply