غزل
روئے رنگی ترا پھیکا پھیکا ہے کیوں
اتنا اترا ہوا آج چہرہ ہے کیوں
لب کو جنبش دے کچھ پتا تو چلے
ایسے خاموش افسردہ بیٹھا ہے کیوں
تلخیئے غم سے خود کو پریشاں نہ کر
میرے ہوتے ہوئے فکر کرتا ہے کیوں
چشم میگوں سے تیری مرے ساقیا
کوئی سیراب ہے کوئی تشنہ ہے کیوں
کون ہے نصف شب دل کی دہلیز پر
دستکیں دے کے مجھکو جگاتا ہے کیوں
جاوید سلطانپوری
Simran Bhagat
28-Mar-2022 08:49 PM
Good👍🏻👍🏻
Reply
fiza Tanvi
27-Mar-2022 04:16 PM
Nice
Reply
Dr. SAGHEER AHMAD SIDDIQUI
27-Mar-2022 02:46 PM
बहुत खूबसूरत
Reply