Add To collaction

غزل

ہمیں خود سےتم کیوں جدا کر رہے ہو؟

 یہ کہتے ہو پھر تم، وفا کر رہے ہو

یہ کس طرح کی ہیں وفائیں تمہاری
نگاہیں ملا کے دغا کر رہے ہو

نہیں کرتے یاں شان سے اب، وفا لوگ
کہ جس شان سے تم جفا کر رہے ہو

یہ ملنا ملانا ہے قسمت کی ہی بات
یہ اپنے کو تم کیوں خدا کر رہے ہو

شفق سے تمہیں چاہیے گر جدائی
تو کہنے میں پھر کیوں حیا کر رہے ہو


✍️۔از۔شفق شمیم شفق 

   15
6 Comments

Dr. SAGHEER AHMAD SIDDIQUI

28-May-2022 10:00 PM

Wah

Reply

Gunjan Kamal

28-May-2022 08:28 PM

👏👌🙏🏻

Reply

Fareha Sameen

28-May-2022 07:39 PM

Very nice

Reply