Qasim mehmood

Add To collaction

04-Jun-2022-تحریری مقابلہ اندھیرا

عنوان اندھیرا

زندگی ایک ڈوبی ہوئی کشمکش کا شکار ہو گئی ہے سبھی ایک خواب ہے جس کی تعبیر ممکن نہیں
لوگ دیکھتے ہی نہیں کائنات کے اسرار، اسکے شاہکار اس کے اندر، اس کی طوالت اس کے گمان
اس کی ڈوبی ہوئی مالا سب ایک لازوال کیفیت نامہ کے ابر آلود صفحہ پر موجود ہے
اس کا ایک عکس شاعر بے اپنے خیال کا اظہار کچھ اس انداز سے پیش کیا ہے کہ

*کبھی تشویش کہتی ہے اندھرا اب نہ جائے گا*
*کبھی امید کہتی ہے اجالا ہونے والا ہے*

*کہانی ختم ھوگی ؟ یا تماشا ھونے والا ھے ؟*
*کسے معلُوم ھے فارس یہاں کیا ھونے والا ھے*

*پرندے، چیونٹیاں اور لوگ ھجرت کرتے جاتے ھیں*
*ھمارے شہر میں کیا حشر برپا ھونے والا ھے ؟*

*ذخیرہ کرلو آنسُو اپنی آنکھوں کے کٹوروں میں*
*یہاں اب پانی مہنگا، خُون سستا ھونے والا ھے*

*تو کیا ھم لوگ پھر سے دھوکا نامی تیر کھائیں گے ؟*
*تو کیا زخمِ ندامت اور گہرا ھونے والا ھے ؟*

*ترازُو سج چُکے ھیں اور بولی لگنے والی ھے*
*تو کیا پھر سے مِرے خوابوں کا سودا ھونے والا ھے ؟*

*تو کیا اب فاختائیں اور ھرن پیاسے ھی مر جائیں ؟*
*تو کیا اب جھیل پر سانپوں کا قبضہ ھونے والا ھے ؟*

*کبھی تشویش کہتی ھے اندھیرا اب نہ جائے گا*
*کبھی اُمّید کہتی ھے اُجالا ھونے والا ھے*

*اُدھر طَے ھے کہ مرگِ ناگہانی لازمی ٹھہری*
*اِدھر ضد ھے: نہیں بیمار اچھا ھونے والا ھے*

*وھی کارِ بغاوت جو کہ سینوں میں ھے پوشیدہ* 
*ابھی تک ھو نہیں پایا لہٰذا ھونے والا ھے*

*ریاست کی نہیں یہ آپ کی اپنی ھی میّت ھے*
*ابھی کچھ دیر تو بیٹھیں، جنازہ ھونے والا ھے*

*جسے تُم نے ھمیشہ رینگتے دیکھا، میاں فارس !*
*وہ اب اُونچی فضاؤں کا پرندہ ھونے والا ھے*

لہٰذا لوگوں کو اتنی اہمیت دیں کہ وہ روشنی کی ایک رمک میں بھی سارے زمانے کی خوشیاں سمیٹنے کے لئے کارآمد ثابت ہو سکتی ہے
کسی کو اذیت بھرے دن رات سے نواز کر آپ کو کیا لگتا ہے کہ آپ ساری زندگی یونہی ہنستے مسکراتے خوش ہی رہیں گے؟
بس وقت کے اُلٹے چکر کا کھیل ہے آپ کی باری بھی زیادہ دور نہیں کیونکہ زندگی میں کبھی نہ کبھی اپنا کیا بھگتنا ہی پڑتا ہے


والسلام
طالب دعا قاسِم مَحمُود 

   10
7 Comments

Maria akram khan

16-Sep-2022 04:35 PM

Bohat khoob ❤️😍

Reply

Alfia alima

16-Sep-2022 03:43 PM

بہت خوبصورت

Reply

Muskan Malik

16-Sep-2022 02:39 AM

Bahut khoob🔥🔥

Reply