14-Jul-2022 نظم تہبند
تہبند
ہاں آج بھی ملاؤں کا ارمان ہے تہبند
کہتے ہیں کہ اسلام کی پہچان ہے تہبند
یہ جینس بہت تنگ فلیٹوں کی طرح ہے
کیا خوب ہوادار کھلا لان ہے تہبند
دھوتی سے برہمن کی ہے رشتہ قریب کا
امپورٹ عرب سے ہے مسلمان ہے تہبند
دس گز کا شرارہ جو پہنتی ہیں خواتین
مردوں کا بھی دو گز سے بڑا تھان ہے تہبند
دکن میں پہنتے ہیں سبھی ہندو مسلماں
یہ صرف بھرم ہے کہ مسلمان ہے تہبند
چادر بھی بنا لو اسے گٹھری بھی بنا لو
ہیئت کے بدلنے میں بھی آسان ہے تہبند
محتاجِ سوٹ بوٹ نہیں ہوتی شاعری
سودا کی اور اقبال کی پہچان ہے تہبند
مغرب میں بھی ملتا نہیں اس درجہ کھلا پن
تا حدِ نظر صرف اک میدان ہے تہبند
Saba Rahman
16-Jul-2022 11:29 PM
😊😊😊
Reply
Rahman
16-Jul-2022 10:50 PM
Osm
Reply
Chudhary
16-Jul-2022 10:35 PM
Nice
Reply