Farhad ansari

Add To collaction

گیت

گیت



ورتمان میں جو بدنام نہ انکو کوئی کام
آرکشڑ پر لگے ورام سبکا ہو پھر ایک مقام 

اپنا پن کیوں دور ہوا نربل کیوں مجبور ہوا
دھن دولت طاقت جسمیں وہ گھمنڈ میں چور ہوا 
اب آواز اٹھانا بھی لگتا ایک قصور ہوا
سیدھےسچےلوگوں کا سپنا چکنا چور ہوا

اب انکی ہے نیند حرام سسک رہے وہ آٹھوں یام
آرکشڑ پر لگے ورام سبکا ہو پھر ایک مقام

بڑھی بےبسی لاچاری موج کریں بھرشٹاچاری
اب دبنگ کے ہاتھوں میں پھنسی یوجنا سرکاری
دفتر میں ہو کام نہیں مچی ہوئی مارا ماری
کون سنے فریاد یہاں روتے کتنے نر ناری

ہاے یوگتا ہوی دھڑام ملا نہ کوئی کہیں چھدام
آرکشڑ پر لگے ورام سبکا ہو پھر ایک مقام

جانوروں سے بھی بدتر جیون جنکو جینا ہے
انکے ادھکاروں کو کیوں آج کسی نے چھینا ہے
جو اتپیڑت ہیں انکو اب آنسو ہی پینا ہے
تکڑم کے سوداگر نے انکے سکھ کو بینا ہے

ہوئی آستھا اب نیلام پرتھبا ہوئی یہاں گمنام
آرکشڑ پر لگے ورام سبکا ہو پھر ایک مقام

دنیا بنی پہیلی ہے اسی لیے البیلی ہے
مطلب ہو جس سے اسکا اسکی ہوئی سہیلی ہے
نہیں دودھ کی مکھی اب یہاں کسی نے جھیلی ہے
دانوتا کی چیلی بھی مانوتا سےکھیلی ہے

ایک سمان اگر عوام ووٹ بینک کا کام تمام
آرکشڑ پر لگے ورام سبکا ہو پھر ایک مقام



اپیندر سکسینا ایڈووکیٹ

   9
4 Comments

Reyaan

27-Jul-2022 06:03 PM

👏👏

Reply

Rahman

27-Jul-2022 05:10 PM

Osm

Reply

Milind salve

27-Jul-2022 04:43 PM

👌👌

Reply