Farhad ansari

Add To collaction

غزل

گیت



پھولوں کو سب چاہیں گے تو کانٹوں کا کیا ہوگا

جیون کے دو پہلو ہیں
ایک دیتا دکھ ہے ہے تو دوسرا خوشیاں باٹے

دے سکتے ہم ان کو اپما پھول اور کانٹے
کانٹے ملتے راہوں میں ڈالی
تو غم نہ کرو کوئی
کانٹوں کے آگے ہی
کھلتے ہمیشہ پھول ہیں ہیں
کوستے رھے جیون بھر جنکو
وہ چھپنے والے شول ہیں
سوچو نہ چبھتے تو 
ہم بڑھتے کیسے آگے
چنیں گے خوشیوں کے پھول ہر دم
دکھ کا احساس کیسے ہوگا

پھولوں کو سب چاہیں گے تو کانٹوں کا کیا ہوگا


ہیم لتا بھاردواج ڈالی اندور

   9
5 Comments

Aniya Rahman

27-Jul-2022 10:47 PM

Nyc

Reply

Reyaan

27-Jul-2022 06:03 PM

👏👏

Reply

Rahman

27-Jul-2022 05:09 PM

Mst

Reply