09-Sep-2022 لیکھنی کی غزل
سبھی کو مانا پر اتنا بڑا نہیں مانا
سوا خدا کے کسی کو خدا نہیں مانا
جو اپنے رب سے کرے بےوفائ اے لوگو
کبھی بھی ہم نے اسے باوفا نہیں مانا
تہماری بات کا جتنا برا لگا ہے مجھے
کسی کی بات کا اتنا برا نہیں مانا
میں آئنہ ہی رہا مجھکو آزمایا گیا
کبھی بھی جھوٹ کو سچ باخدا نہیں مانا
تمام رات ہواؤں نے اس کو روکا مگر
دیا دیا تھا جلا ہی کہا نہیں مانا
منا لو رب کو ابھی وقت ہے حیات ہو تم
تو کیا کرو گے اگر پھر خدا نہیں مانا
وہ مشکلوں سے کبھی بھی ادا نہیں نکلا
وہ جس نے اپنے بڑوں کا کہا نہیں مانا
۔۔۔سید فیض المراد ادا مصباحی ۔۔
Zakirhusain Abbas Chougule
28-Sep-2022 09:38 AM
Masha Allah
Reply
Simran Bhagat
09-Sep-2022 10:35 PM
بہت عمده
Reply
asma saba khwaj
09-Sep-2022 10:58 AM
ماشاء اللہ
Reply