1 Part
211 times read
9 Liked
مفلسی کا چراغ دیکھا ہے جلتا بھنتا سا باغ دیکھا ہے کیا غضب ہے کہ پست فکروں کا آسماں پر دماغ دیکھا ہے سوچ کر چال کوئی چلیے گا پر کٹا ...