20 following
19 followers
جھکی جھکی سی نظر بے قرار ہے کہ نہیں
اردو :زبان
غزل : قسمزبان
میں ڈھونڈھتا ہوں جسے وہ جہاں نہیں ملتا
کہیں سے لوٹ کے ہم لرکھڑائے ہیں کیا کیا
جب وہ میرے نہ رہے میں بھی کب کسی کا رہا
شور یوں ہی نہ پرندوں نے مچایا ہوگا
ہاتھ آکر لگا گیا کوئی
سنا کرو میری جاں ان سے اُن سے افسانے
تجھے سنگ دل یہ پتہ ہے کیا
آشنا غم سے ملا راحت سے بیگانہ ملا
اچانک کس کو یاد آئی ہماری
بنے ہیں کام سب الجھن سے میرے
کہوں یہ کیسے کے جینے کا حوصلہ دیتے
بنے بنائے سے رستوں کا سلسلہ نکلا
اس پر بھی دشموں کا کہیں سایہ پڑگیا
اک خلش اک کرب
یوں تو ہر چھب وہ نرالی
وہ سوا یاد آئے بھلانے کے بعد
مجھ کو شکست دل کا مزہ یاد آ گیا
کبھی جو میں نے مسرت کا اہتمام کیا
پلٹ کر اشک سوئے
یہ جو ننگ تھے یہ کو نام تھے مجھے کھا گئے
دہن پر ہیں اُن کے گماں کیسے کیسے
سن تو صحیح جہاں میں ہے تیرا فسانہ کیا
آئینہ سینہ سر صاحب
آشنا گوش سے اِس گل کےسخن ہے کس کا
میں نے عریاں تجھے اے رشک قمر دیکھ لیا
اگر پر رشک سے میں چاک گریباں لوٹا
کوئی عشق میں مجھ سے افزوں نہ نکلا
اس کے کوچے میں مسیحا ہر سحر جاتا رہا
ہند سے نیاریوں کے حال یہ ظاہر ہوا ہم کو
یہ آرزو تھی تجھے گل کے روبہ رو کرتے
80
Viewers
2175
Following
676
Followers
0
10
206
54
617
237
50
60
16
129
62
222
12
26
40
154
67
190
7
32
164
610
309
48
391
76
44
91
3
130
152
203
11
58
857
102
189
134
115
77
5
761
259
368
20
33
512
205
2258
65
87
297
28
3275
75
156
42
3421
153
4130
85
2171
59
107