15 following
15 followers
محبت کرنے والے کم نہ ہوں گے
اردو :زبان
غزل : قسمزبان
اے میرے دل بتا خواب بنتا ہے کیوں
حساب ترک تعلق تمام میں نے کیا
ذکر شب فراق سے وحشت اسے بھی تھی
آنکھوں میں آنسؤوں کو ابھرنے نہیں دیا
نہ شب و روزہی بدلے نہ حال اچھا ہے
پر لمحہ اگر گریز پا ہے
تیرے خاموش تكلم کا سہارا ہو جاؤں
وہ اگر اب بھی کوئی عہد نبھانا چاہے
سفر منزل شب یاد نہیں
بدلا تیرے ستم کا کوئی تُجھ سے کیا کرے
پھر حریف بہار ہو بیٹھے
سینے میں راز عشق چھپایا نہ جاۓ گا
وہ ہم نہیں جنہیں سہنا یہ جبر آ جاتا
گرچہ اک تیرگی ہیں ہم لیکن
اب اور کیا کسی سے مراسم بڑھائیں ہم
دشت کی خاک بھی چھانی ہے
ڈوب کر بھی نہ پڑا فرق گراں جانی میں
بھلا چھوڑ کے گھر کیا کرتے
رستہ بھی کٹھن دھوپ میں شدّت بھی بہت تھی
چار دن اس حُسنِ مطلق کی رفاقت میں کٹے
ہم تم میں کل دوری بھی ہو سکتی ہے
تمہیں کیا کام نالوں سے تمہیں کیا کام آہوں سے
ہائے لوگوں کی کرم فرمائیاں
محبت کی اسیری سے رہائی مانگتے رہنا
جب نشاط الم نہیں ہوتا
غم کی گرمی سے دل پگھلتے رہے
ہر چیز مشترک تھی
ہم کو سیرت سے ہے مطلب
تیرے پاس جو مجھ کو آنا پڑا ہے
80
Viewers
2175
Following
675
Followers
0
10
206
50
60
16
26
40
154
67
190
7
32
48
390
76
44
91
3
130
152
203
11
58
857
102
77
5
54
617
237
2258
65
87
297
28
3275
75
3418
153
4130
85
78
2171