12 following
29 followers
شامِ فراق، اب نہ پوچھ، آئی اور آکے ٹل گئی دل تھا
اردو :زبان
غزل : قسمزبان
سکون دل کے لیے عشق تو بہانہ تھا
سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں
چراغ راہ بجھا کیا کہ رہ نما بھی گیا
اب جو لوٹے ہو اتنے سالوں میں
تجھ سے اب اور محّبت نہیں کی جا سکتی
سکوں بھی خواب ہوا ، نیند بھی ہے کم کم پھر قریب آنے لگا
کو بہ کو پھیل گئی بات شناسائی کی
جب سے تو نے مجھے دیوانہ بنا رکھا ہے
دل گماں تھا، گمانیاں تھے ہم
میں بتا دوں تمہیں ہربات ضروری تو نہیں
کیوں نہ ہم اُس کو اُسی کا آئینہ ہو کر ملیں
جو ہو سکتا ہے اس سے وہ کسی سے ہو نہیں سکتا
قرضِ نگاہِ یار ادا کر چکے ہیں ہم
اچھی لڑکی ضد نہیں کرتے
آپ کو گردش ایام سے ڈر لگتا ہے
چلنے کا حوصلہ نہیں رکنا محال کر دیا
اُسی طرح سے ہر ایک زخم خوشنما دیکھے
ہمارے آگے ترا جب کسو نے نام لیا دل
اچھے عیسیٰ ہو مریضوں کا خیال اچھا ہے
گئے موسم میں جو کھلتے تھے گلابوں کی طرح
شکست رنگ تمنا کو عرض حال کہوں
نہ ہوئی گر مرے مرنے سے تسلی نہ سہی
عشق مجھ کو نہیں وحشت ہی سہی
کچھ دیر کو تجھ سے کٹ گئی تھی
وقت رخصت آ گیا دل پھر بھی گھبرایا نہیں
عکس خوشبو ہوں بکھرنے سے نہ روکے کوئی
مدت ہوئی ہے یار کو مہماں کیے ہوےَ
قرب جاناں کا نہ مے خانے کا موسم آیا
تم پوچھو اور میں نہ بتاؤں ایسے تو حالات نہیں
سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے ورنہ
مجھے ایسا لطف عطا کیا کہ جو ہجر تھا نہ وصال تھا
اس قدر بھی تو نہ جذبات پہ قابو رکھو تھک گئے ہو+
اس قدر بھی تو نہ جذبات پہ قابو رکھو
ایسا ٹوٹا ہے تمناؤں کا پندار کہ بس دل
محبّت اب نہیں ہو گی
یہ کہہ گئے ہیں مسافر لٹے گھروں والے
رات بھی نیند بھی کہانی بھی
نہ ہ��ا نصیب قرار جاں ہوس قرار بھی اب نہی
اگر درد محبت سے نہ انساں آشنا ہوتا
موت کا وقت گزر جائے گا
ساعت ہجراں ہے اب کیسے جہانوں میں رہوں
بہت رویا وہ ہم کو یاد کر کے
میرے ہم نفس میرے ہم نوا مجھے دوست بن کے دغا نہ دے
وحشتیں کیسی ہیں خوابوں سے الجھتا کیا ہے
خود دل میں رہ کے آنکھ سے پردا کرے کوئی
بس ایک شخص کا ہی طلب گار ہو گیا
کون سمجھے عشق کی دشواریاں
وصل کی شب تھی اور اجالے کر رکھے تھے
کیا ایسے کم سخن سے کوئی گفتگو کرے
اب تو یہ بھی نہیں رہا احساس
جب سے مدھم مری قسمت کے ستارے ہوئے ہیں
ایسا نہیں دعاؤں میں مانگا نہیں تجھے
تمہاری یاد کے جب زخم بھرنے لگتے ہیں
اداس دل کو محبت کا آسرا دے گی
وائے تازہ میں پھر جسم و جاں بسانے کا
تنگ آ چکے ہیں کشمکش زندگی سے ہم
اشعار مرے یوں تو زمانے کے لیے ہیں
زندگی کیا ہوئے وہ اپنے زمانے والے
Icecream
Language - English
Language category - Management Articles
یے اور بات تیری گلي می نہ اے ہم ۔۔۔ -
اپنی رسوائی ۔۔۔۔
جب تیرے نین مسکراتے ہے ۔۔۔
ملاتے ہو اسکو خاک سے۔۔۔
یے رنگ نغمہء ۔۔۔۔
01-Nov-2021سٹاغزل ۔۔۔۔
غزل ۔۔۔۔
رات گہری تھی ۔۔۔۔۔
Ye sach he....
Hijab uthe he..
عشق کا تجربہ ضروری ہے۔۔۔
भाषा : हिन्दी
भाषा - कोटि - : शायरी
اب انتہا كا
آرزو بکو روح می
پھول سنگھے جانے کیا یاد آگیا
کیا خیر تھی ۔۔۔
Samajhta hu mai sab kuch
Ya rabb ye jaha
Tu abhi reh guzar
Tere ishaq mai
Aalimo bus krein
Man le baliyya
Manzile bhi ye shakista
Wo gard hae
You are my whole world
0
Viewers
1
Following
105
Followers
62
2
24
27
14
67
190
31
8
548
3
130
320
55
16
73
106
147
6
608
65
880
80
2175
676
20
199
15
530
95
891
85
419
33
119
244
59
559
2258
135
1092
252
1121
257
768
97
159
2054
35
186
4130
11
5
292
134
644
556
857
102
1479
228
762
177